الزبتھ دوم کے "الوداعی سفر" کا آغاز

ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
TT

الزبتھ دوم کے "الوداعی سفر" کا آغاز

ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)

کل ملکہ الزبتھ دوم کا "الوداعی سفر" شروع ہوا، جب ان کے تابوت کو بالمورال سے سکاٹ لینڈ کے دیہی علاقوں سے ہوتا ہوا چھ گھنٹے کے فاصلے پر واقع ایڈنبرا لے جایا گیا، جبکہ ہزارہا افراد خاموشی کے ساتھ وہاں جمع ہوگئے۔
دریں اثنا، نئے بادشاہ چارلس سوئم نے سرکاری طور پر اپنا عہدہ سنبھالنے کے اگلے دن بکنگھم پیلس میں دولت مشترکہ کے نمائندوں کا خیر مقدم کیا، جبکہ وہ برطانیہ کے صوبوں کے دارالحکومتوں کا دورہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ جنازے کا جلوس تقریباً 300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد سکاٹ لینڈ کے دارالحکومت ایڈنبرا میں ملکہ کی سرکاری رہائش گاہ "ہولیروڈ" پیلس پہنچا۔ ملکہ کی میت کو "سینٹ گیلز" کیتھیڈرل میں 24 گھنٹے کے لیے رکھا جائے گا۔

پیر - 15 صفر 1444ہجری - 12 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15994]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]