ایسا لگتا ہے کہ موجودہ قائدین کی کوششیں نئے اراکین کو شامل کرکے گروپ کو بڑھانا، کرغز-تاجک سرحد پر ہونے والی دوبارہ بگاڑ کے پس منظر میں بڑھتے ہوئے علاقائی بحرانوں کا سامنا کرنا اور آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کشیدگی پر قابو پانے کی مسلسل کوششیں کرنی ہیں۔
اگرچہ مذاکرات کا کچھ حصہ بند دروازوں کے پیچھے ہوا ہے لیکن ازبکستان کے صدارتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ اس گروپ میں ماسکو کے قریبی اتحادی بیلاروس کے شامل ہونے کے معاملہ کر شروع کرنے کے لئے بات چیت کی گئی ہے۔
اس گروپ نے پرسوں روز جمعرات کو اس سلسلے میں ایک یادداشت پر دستخط کرنے کے بعد ایران کے باضابطہ الحاق کا اعلان کرکے توسیعی مرکزی اجلاس کی راہ ہموار کی تھی۔
اسی طرح انہوں نے عرب ممالک، ہندوستان اور ترکی سمیت دیگر ممالک کو ڈائیلاگ پارٹنرز کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 20 صفر المظفر 1444ہجری - 17 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[15999]