ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر لندن میں سیکیورٹی الرٹ

شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر لندن میں سیکیورٹی الرٹ

شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ سابق برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی موت کے بعد اپنی پہلی باضابطہ آخری رسومات کی تیاری کر رہا ہے اور لندن پولیس نے کہا ہے کہ ملکہ الیزابتھ دوم کی آخری رسومات کل حفاظتی کاروائی کو یقینی بناتے ہوئے اب تک کی سب سے بڑی تقریب ہوگی۔

کل کنگ چارلس سوم اور ویلز کے پرنس ولیم نے آنجہانی ملکہ کے تابوت کو الوداع کہنے کے لئے گھنٹوں قطار میں کھڑے ہجوم سے اچانک ملاقات کیا اور ویسٹ منسٹر ہال میں تابوت کو دیکھنے کے لئے پیر کی صبح ساڑھے چھ بجے تک ہزاروں لوگ آتے رہیں گے۔

بادشاہ اور ان کے بھائیوں کی مثال پر عمل کرتے ہوئے شہزادہ ولیم اور ہیری کل شام ملکہ کے تابوت کی حفاظت کے لئے ملکہ کے دوسرے پوتے پوتیوں کے ساتھ شامل ہوئے اور کل صبح تابوت کو جلوس کے طور پر ویسٹ منسٹر کیتھیڈرل لے جایا جائے گا جہاں 10 بجے جنازہ ادا کیا جائے گا اور سیکڑوں بادشاہوں اور عالمی رہنماؤں سمیت دو ہزار افراد کو سرکاری جنازے میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 صفر المظفر 1444ہجری -  18 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16000]     



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]