آج ملکہ الزبتھ دوم کی اپنی عوام اور دنیا سے آخری ملاقات تھی۔ آج ہونے والی سرکاری تدفین میں برطانوی شاہی خاندان، سیاسی اشرافیہ اور فوج اور عدلیہ کے رہنماؤں کے ساتھ شرکت کے لیے سربراہان مملکت گزشتہ روز برطانوی دارالحکومت پہنچے۔
کل لندن نے آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات کے ساتھ پروٹوکول اور لاجسٹک تیاریاں مکمل کیں جبکہ پولیس نے 10 ہزار پولیس اہلکاروں کی شرکت کے ساتھ اپنی تاریخ کا سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن شروع کیا۔
دہائیوں کے سب سے بڑے سفارتی واقعے کے موقع پر، تقریباً دو سو ممالک کے نمائندوں نے شاہ چارلس سوم سے تعزیت کی، جبکہ ویسٹ منسٹر ہال سے ان کے چرچ اور پھر ونڈسر تک لے جانے والے تابوت کو دیکھنے کے لیے آج تقریباً 20 لاکھ لوگ لندن کی سڑکوں پر کھڑے ہوں گے، جہاں انہیں اپنے والدین اور شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کے ساتھ دفن کیا جائے گا۔
آخری رسومات کے آغاز سے چند گھنٹے قبل کل کنگ چارلس سوم نے بکنگھم پیلس میں عالمی رہنماؤں کا خیر مقدم کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کے تابوت پر آخری نظر ڈالنے کے بعد حاضرین میں سب سے آگے تھے، جب کہ ان کی الوداعی کے لیے سوگواروں کی قطاریں صبح تک جاری رہیں گی۔ اسپین کے بادشاہ اور ملکہ، فرانسیسی صدر، اور کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم نے شاہی محل میں مہمانوں کے ساتھ شامل ہونے سے پہلے تابوت کی زیارت کی۔
پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]