شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے
TT

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے
گزشتہ روز شمالی کوریا نے جاپان کے اوپر سے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جس سے اس ملک میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور اس کے حکام نے رہائشیوں کو خبردار کرنے اور انہیں قلعہ بند جگہوں پر پناہ لینے کو کہا ہے۔

جنوبی کوریا کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک ایسے بیلسٹک میزائل کا پتہ لگایا ہے جو جاپان کے اوپر مشرق کی طرف تقریباً 17 (آواز سے 17 گنا تیز) کی رفتار سے اڑتا ہے اور یہ سال کے آغاز سے پیانگ یانگ کے فوجی تجربات میں واضح اضافہ ہے۔

فوری طور پر امریکی صدر جو بائیڈن نے جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیڈا کو ٹیلی فون کیا اور انہیں اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لئے امریکی عزم کا یقین دلایا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے پیانگ یانگ کی جانب سے اس میزائل کے تجربے کو جاپانی عوام کے لئے خطرہ، خطے میں عدم استحکام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
امریکی صدر نے جاپانی وزیر اعظم کو بتایا ہے کہ واشنگٹن دو طرفہ طور پر فوری اور طویل مدتی ردعمل کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے میں رہنا جاری رکھے گا۔(۔۔۔)

بدھ 10 ربیع الاول 1444ہجری -  05 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16017]    



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]