سعودی عرب نے پاکستان کے 6 قیدیوں کو رہا کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3954286/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-6-%D9%82%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعودی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان چھ پاکستانی شہریوں کو معاف کرنے اور رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے جنہیں گزشتہ رمضان میں گرفتار کیا گیا تھا اور یاد رہے کہ ان کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب انہوں نے ایک پاکستانی خاتون اور اس کے ساتھیوں کو مسجد نبوی کے صحن میں توہین آمیز الفاظ کا نشانہ بنایا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شاہی حکم وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی جانب سے انہیں معاف کرنے کی درخواست کے جواب میں سامنے آیا ہے جنہوں نے گزشتہ روز سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔(۔۔۔)
پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکاناتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%8A%D8%B4%D9%8A%D8%A7/4843151-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AE%D9%84%D9%88%D8%B7-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%AA
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
اسلام آباد:«الشرق الأوسط»
TT
اسلام آباد:«الشرق الأوسط»
TT
پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
پاکستان میں کل عام انتخابات مکمل ہوئے، جب کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے عمل کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون سروس منقطع کرنے کے فیصلے کے باوجود بھی تشدد اور دھاندلی کے شبہات سے پاک نہیں تھے۔
مبصرین نے توقع کی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید اور ان کی پارٹی "تحریک انصاف" اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مباحثوں کے زیر سایہ کمزور انتخابی مہم کے بعد رائے شماری میں شرکت کرنے والوں کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی، جیسا کہ 128 ملین ووٹرز نے وفاقی پارلیمنٹ کے لیے 336 نمائندوں کو اور صوبائی اسمبلیوں کو منتخب کرنا تھا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ان کی پارٹی "پاکستان مسلم لیگ ن" کو سب سے خوش قسمت شمار کیا جاتا ہے، لیکن اگر وہ اکثریت حاصل نہیں کر پاتے ہیں، جس کا امکان ہے، تو وہ ایک یا زیادہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر اتحاد کے ذریعے اقتدار سنبھال لیں گے، جس میں لالاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت ان کی خاندانی جماعت "پاکستان پیپلز پارٹی" بھی شامل ہے۔
مبصرین نے کل کے انتخابات کو "صورتحال بدل کر" 2018 کے انتخابات سے تشبیہ دی ہے، کیونکی اس وقت نواز شریف کو متعدد مقدمات میں بدعنوانی کے الزام میں سزا ہونے کی وجہ سے امیدواری سے باہر کر دیا گیا اور عمران خان فوج کی حمایت اور عوامی حمایت کی بدولت اقتدار میں آئے۔ دوسری جانب، نواز شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اقتدار میں واپسی کے لیے فوج کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا ہے۔ (...)