یمنی حکومت نے حوثی ملیشیا کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط بین الاقوامی موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر امن کی کوششیں ناکام ہوئیں تو حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" شروع کر دی جائے گی۔ جو کہ خاص طور پر ان کی جانب سے فائر بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافے اور ان کے زیر کنٹرول علاقوں میں عوام کے خلاف ان کے بڑھتے ہوئے جرائم کے سبب ہے۔
جنیوا میں ڈونرز کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات کے دوران وزیراعظم معین عبدالملک نے قیام امن کے لیے بین الاقوامی طریقہ کار کی خاطر حکومت اور "صدارتی قیادت کونسل" کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران میں حوثی ملیشیا اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے موقف اپنانے کی ضرورت ہے، تاکہ یمنی عوام کے خلاف مجرمانہ کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ (...)
بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164]