اتوار کی شام عراق کے وسطی اور جنوبی کئی گورنریٹس میں سینکڑوں مظاہرین رات کے احتجاجی مظاہرے کے دوران سڑکوں پر نکل آئے، جس کے دوران انہوں نے ٹائر جلا کر اہم شاہراہوں کو بلاک کر دیا۔ جو کہ پارلیمنٹ کو انتخابی قانون میں ترمیم کی منظوری نہ دینے اور گورنریٹس میں مقامی کونسلوں کے کام کو بحال کرنے کے لیے مجبور کرنے کے بارے میں بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کے سلسلہ میں ہے۔ سرگرم مظاہرین نے ناراضگی پر مبنی دھمکی آمیز بیانات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں مقتدر سیاسی قوتوں نے قانون میں ترمیم پر اصرار کیا تو آئندہ چند روز میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔
کربلا، نجف، بغداد، بابل، دیوانیہ، سماوہ، ذی قار اور واسط نامی "کشیدگی والے گورنریٹس کی مرکزی کمیٹی" کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے: "بدعنوان پارٹیاں اب بھی عوام کے مطالبات، ان کی تکالیف اور مذہبی اتھارٹیز کی اپیلوں کو نظر انداز کر رہی ہیں جو منصفانہ انتخابی قانون کی منظوری کے لیے ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "(کوآرڈینیٹنگ فریم ورک) فورسز اور ان کے اتحادی تفصیلی فریم ورک (سینٹ لیگو) قانون کی منظوری سے ایک قدم کی دوری پر کھڑے ہیں، جو دھوکہ دہی اور اقتدار کی اجارہ داری سے بھرا ہوئے ہیں، جس کا مطلب گورنریٹ کی سطح پر ان کی بدعنوان کونسلوں کو بحال کرنا ہے۔" (...)
منگل - 14 شعبان 1444ہجری - 07 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16170]