گزشتہ روز ذرائع نے امید ظاہر کی کہ چین کے صدر شی جن پنگ، جنہوں نے چند روز قبل تیسری صدارتی مدت کے لیے کامیابی حاصل کی تھی، اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے اگلے ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ویڈیو کے ذریعے ایک ورچوئل میٹنگ بھی کریں گے۔
یہ معلومات، جس کی نہ تو متعلقہ دارالحکومتوں کی طرف سے تصدیق کی گئی اور نہ ہی تردید، بیجنگ کی جانب سے روسی-یوکرائنی بحران کے حل کے لیے پیش کیے جانے والے اقدام کے بعد سامنے آئی ہے۔
گزشتہ روز روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ ان کے ملک اور چین کے درمیان تعلقات آج عالمی استحکام کی حمایت میں ایک اہم کردار ہیں۔ شوئیگو نے چینی سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین ژانگ یوشیا کو ایک ٹیلیگرام میں مزید کہا کہ، "ہمارے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات ایک نئی اور بے مثال سطح پر پہنچ چکے ہیں، جو کہ دنیا میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی اور سیاسی تناؤ کے تناظر میں عالمی استحکام کا ایک ستون بن گئے ہیں۔"
زمینی سطح پر، روسی اور یوکرین کے عسکری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مشرقی یوکرین کے شہر باخموت کے مرکز پر کنٹرول کے لیے فریقین کے درمیان لڑائی میں شدت آ گئی ہے، جب کہ ماسکو بھاری نقصان کے باوجود موسم گرما سے اس شہر پر کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ (...)
منگل - 22 شعبان 1444 ہجری - 14 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16177]