ہفتے کے روز روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ملک کے بیلاروس کی سرزمین پر "ٹیکٹیکل" ایٹمی میزائل نصب کرنے کے ارادے کے اعلان پر کل متعدد ممالک اور تنظیموں نے مذمت کی۔
کیف نے کہا کہ وہ "کریملن کی جوہری بلیک میلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے" لندن، بیجنگ، واشنگٹن اور پیرس کی جانب سے اس پر "موثر اقدامات کا انتظار کر رہا ہے۔" کیف نے کہا کہ وہ "اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک استثنائی اجلاس" بلانے کا مطالبہ کرتا ہے، اسی طرح جی 7 اور یورپی یونین سے بیلاروس پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے کہ اگر اس نے روسی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کو قبول کیا تو اسے "سنگین نتائج" کی دھمکی دی جائے۔
جرمن حکومت نے اسے ماسکو کی طرف سے "ایٹمی دھمکی کی نئی کوشش" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی، جب کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے روس کی ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں "خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ" گفتگو کی وجہ سے اس پر تنقید کی۔ (...)
پیر - 5 رمضان 1444 ہجری - 27 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16190]