سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک جو "اوپیک پلس" گروپ کے رکن ہیں انہوں نے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ طور پر دس لاکھ بیرل یومیہ کمی کا اعلان کیا ہے، جو کہ شدید بینکنگ اور مالیاتی بحران سے دوچار عالمی معیشت میں سست روی کے دوران ہے جس کی وجہ سے خام تیل کی مانگ میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب نے آج "اوپیک پلس" کی وزارتی کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ وہ مئی کے آغاز سے 2023 کے آخر تک یومیہ پیداوار میں 5 لاکھ بیرل کی کمی کرے گا۔
سعودی پریس ایجنسی "واس" کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، سعودی وزارت توانائی کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مملکت سعودیہ (اوپیک) کے ممبران اور اس سے باہر کے متعدد ممالک کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے اعلان کے تحت "مئی کے آغاز سے 2023 کے آخر تک اپنی خام تیل کی یومیہ پیداوار میں رضاکارانہ طور پر 5 لاکھ بیرل کی کمی پر عمل درآمد کرے گی۔ ذریعہ نے زور دیا کہ "یہ ایک احتیاطی اقدام ہے جس کا مقصد تیل کی منڈیوں کے استحکام کی حمایت کرنا ہے۔" (...)
پیر - 12 رمضان 1444 ہجری - 03 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16197]