حوثی گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے سعودی عمانی وفد کی صنعاء آمد کے بعد یمنی، بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کے حلقوں کی نگاہیں یمنی بحران کی فائل میں تازہ ترین پیش رفت کی منتظر ہیں۔ جب کہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں یمن ٹو یمن نقشے تک رسائی کی امید ہے۔
دریں اثناء یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نقشے میں بشمول جنگ بندی کی تجدید اور چھ ماہ یا اس سے زائد عرصے کے لیے فائر بندی کو مضبوط کرنے اور اس میں انسانی بنیادوں پر توسیع کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیوں کے خاتمے، تنخواہوں کی ادائیگی اور تیل کی برآمدات کی واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے ایلچی، ہانس گرنڈبرگ نے کہا کہ یمن ان سعودی - عمانی اقدامات سے دیرپا امن کے حصول کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔
"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی نے اقوام متحدہ کے ایلچی کے حوالے سے کہا کہ، "یہ ایک ایسا لمحہ ہے جس سے فائدہ اٹھانے اور اس پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے، اور یہ ایک حقیقی موقع ہے کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک جامع سیاسی عمل شروع کیا جائے تاکہ تنازعات کو پائیدار انداز میں حل کیا جا سکے۔" (...)
منگل - 20 رمضان 1444 ہجری - 11 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16205]