اقوام متحدہ نے ایک طرف سعودی اور عمانی وفود اور دوسری طرف حوثی گروپ کے درمیان صنعا میں جاری مذاکرات کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا، جب کہ یمنی حکومت نے کل جمعرات کے روز قیدیوں اور زیر حراست افراد کے تبادلے پر عمل درآمد شروع کرنے کے لیے اپنی تیاریوں کے مکمل ہونے کا اعلان کیا۔
یمن میں امن قائم کرنے کے لیے روڈ میپ پر بات چیت کے لیے سعودی وفد اور عمانی وفد گزشتہ اتوار کو صنعا پہنچے۔ جب کہ بات چیت کا آغاز جنگ بندی کے قیام، اس کی تجدید و توسیع، تنخواہوں کی ادائیگی، تیل کی برآمدات کی بحالی، اور ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر سے پابندیاں ہٹانے سے ہوگا، علاوہ ازیں مستقل امن کے قیام کی راہ سے متعلق اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔
یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے "ٹوئٹر" پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ مملکت سعودی عرب "حکومتی اور عوامی سطح پر کئی دہائیوں سے تاریک ترین حالات اور سیاسی و اقتصادی بحرانوں میں یمن کے ساتھ کھڑی ہے، اور 2011 سے اس کے امن و استحکام اور اقتصادی خوشحالی کی بحالی کے لیے عوام کی امنگوں کے حصول کی خاطر برادرانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔" (...)
بدھ - 21 رمضان 1444 ہجری - 12 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16206]