عید کے پہلے دن شروع ہونے والی جنگ بندی کی ناکامی کے بعد متعدد ممالک نے سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کی تیاری شروع کردی ہے، جب کہ فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان مسلح تصادم کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز دھماکوں اور بھاری توپ خانے کی گولہ باری نے دارالحکومت خرطوم کو ہلا کر رکھ دیا۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ابھی تک اپنے سفارتی مشن کو خالی کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، لیکن واشنگٹن نے ضرورت پڑنے پر اپنے شہریوں کو نکالنے میں مدد کی خاطر امریکی افواج کو قریب ہی منتقل کر دیا ہے۔ یورپی یونین نے بھی اپنے شہریوں کے ممکنہ انخلاء کے لیے منصوبے تیار کر لیے ہیں، جس کا اعلان یونین کے ایک عہدیدار نے کل کیا تھا۔
جاپانی وزارت دفاع نے ایک "C-130" طیارہ جبوتی بھیجا اور ایک ٹویٹ میں وضاحت کی کہ اس کا مقصد "جاپانیوں اور دیگر شہریوں کی منتقلی کے لیے فوری طور پر ضروری تیاری کرنا ہے۔"
جیسا کہ جرمن وزارت دفاع کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ مسلح افواج نے سوڈان سے جرمن شہریوں کو نکالنے کی نئی کوشش کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں، جو کہ اس کی طرف سے دو روز قبل ایک اور منصوبے کو ترک کرنے کے بعد ہے۔(...)
ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]