گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
TT

گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ملک میں کشیدگی میں کمی کے باوجود یمن کے بعض محاذوں، خاص طور پر الجوف، تعز، مارب اور صعدہ، میں پرتشدد واقعات کی روشنی میں یمن کی حالیہ نازک صورتحال سے خبردار کیا ہے۔گرنڈبرگ نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کو بریفنگ کے دوران باقاعدہ جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "جامع سیاسی عمل جلد از جلد شروع ہونا چاہئے۔"ایلچی نے یمنی فریقین کی طرف سے اعتماد سازی کے لیے "مثبت قدم" اٹھائے جانے پر "محتاط امید" کا اظہار کیا اور تمام قیدیوں کی کا مطالبہ کیا۔ تاہم، انہوں نے "جزوی حل" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکی کو درپیش "ان گنت" تمام مشکلات اور چیلنجوں کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]