ایرانی جوہری مقامات کی نگرانی کے لیے آلات کی دوبارہ تنصیب کی جا رہی ہے: بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
TT

ایرانی جوہری مقامات کی نگرانی کے لیے آلات کی دوبارہ تنصیب کی جا رہی ہے: بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)

بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران نے کچھ نگران آلات دوبارہ نصب کر دیئے ہیں جو کہ دراصل بڑی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت موجود تھے، لیکن پھر ایران نے گذشتہ سال انہیں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔"رائٹرز" کے مطابق، "اقوام متحدہ" کی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے دو الگ الگ رپورٹس میں کہا ہے کہ مہینوں پہلے اعلان کیے گئے مزید مانیٹرنگ آلات کی تنصیب کے مسائل کے حل کے لیے ایجنسی "ایران کے جواب کا انتظار کر رہی ہے۔"نگرانی کے آلات میں اصفہان کے ایک مقام پر کیمرے لگانا بھی شامل تھے، جہاں سینٹری فیوج کے پرزے تیار کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ دو اعلان کردہ افزودگی کی سہولیات پر نگرانی کرنا بھی شامل تھا، جیسا کہ بین الاقوامی ایجنسی کے رکن ممالک کے نام دو خفیہ رپورٹس میں کہا گیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]