سعودی عرب اور امریکہ سوڈان میں نئی ​​جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں

4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
TT

سعودی عرب اور امریکہ سوڈان میں نئی ​​جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں

4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)

سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سوڈان میں تنازعہ کے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک نئی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔ دونوں ممالک نے متصادم فریقین، فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر انتظامات کی پاسداری کریں اور جدہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کریں۔

بدھ کے روز سوڈانی فوج نے "کوئیک سپورٹ فورسز" پر سابقہ ​​جنگ بندی کی شرائط کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے ساتھ بات چیت معطل کرنے کا اعلان کیا اور سعودی-امریکی ثالثی سے مطالبہ کیا کہ وہ "کوئیک سپورٹ فورسز" کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے دوبارہ مذاکرات کی طرف واپس لانے کے لیے قائل کریں۔

اتوار کے روز "سعودی پریس ایجنسی (SPA)" کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کی معطلی اور 5 روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے باوجود فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے وفود ابھی بھی جدہ میں موجود ہیں۔" بیان میں کہا گیا ہے کہ "سہولت کار (سعودی عرب اور امریکہ) دوبارہ باضابطہ بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں،" اور وہ "فریقین سے ایک نئی جنگ بندی پر اتفاق کرنے اور فوجی کارروائیوں کے مستقل خاتمے کے ہدف کے ساتھ اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔" (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]