ایرانی وزارت خارجہ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں باضابطہ طور پر ایرانی سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے، یہ ایک ایسا قدم ہے جو چین کی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر عمل درآمد کی تکمیل کرتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایک بیان میں کہا، "(آج) بروز منگل اور (کل) بروز بدھ سرکاری طور پر ریاض میں سفارت خانہ، جدہ میں قونصلیٹ جنرل اور (او آئی سی) میں ایران کے نمائندے کا دفتر دوبارہ کھل جائے گا۔"
اسی ضمن میں، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل (پیر کے روز) اپنے ملک کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار کے حصول کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے پاس اسے حاصل کرنے کے لیے "تمام آپشنز میز پر موجود ہیں۔" اسی طرح انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایرانی حکومت اسرائیل کے لیے "سب سے بڑا خطرہ" ہے۔
بلنکن، جو آنے والے چند گھنٹوں میں سعودی عرب جا رہے ہیں، نے واشنگٹن میں اسرائیلی-امریکن پبلک افیئرز کمیٹی (اے آئی پی اے سی) کے 2023 پالیسی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے وعدوں پر قائم ہونے کا اعادہ کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک تہران کے ساتھ "متوازی اقتصادی دباؤ اور ڈیٹرنس ڈپلومیسی کے فروغ" کو جاری رکھے گا۔ (...)
منگل - 17 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 06 جون 2023ء شمارہ نمبر [16261]