خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ
TT

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

کل ریاض میں عرب خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ پر مشتمل اجلاس اختتام پذیر ہوا، جس میں خطے کی فائلوں اور دنیا بھر میں دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر ایک معاہدہ طے پایا۔

 

سعودی عرب نے تنظیم "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ممالک کے ریاض میں منعقدہ وزارتی اجلاس میں افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ ملک دوبارہ ان تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔" دوسری جانب اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے پر زور دیتے ہوئے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے اس پروگرام کی حمایت کا خیرمقدم کیا۔

 

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے بعد اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ "یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ ہم سویلین نیوکلیئر پروگرام تیار کر رہے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اس طرح کے پروگرام پیش کرنے والوں میں سے ہو۔ دوسری جانب زور دیا گیا کہ چین سعودی عرب اور خطے کے ممالک کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ (...)

 

جمعہ - 20 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 09 جون 2023ء شمارہ نمبر [16264]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]