سعودی عرب نے یمن کے لیے 1.2 بلین ڈالر کی نئی اقتصادی مدد کا اعلان کیا ہے جو یمنی حکومت کے بجٹ کے خسارے کو پورا کرنے اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے مختص کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اس سے یمنی کرنسی کو بھی استحکام ملے گا اور غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے یقین دہانی کی کہ یمن میں امن کے حصول کے لیے اب بہت سے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ امداد تمام یمنیوں کے لیے ایک مثبت علامت ہے کہ سعودی عرب یمنی معیشت کے لیے اپنی حمایت جاری جاری رکھے ہوئے ہے۔
آل جابر نے یمنی وزیر خزانہ سالم بن بریک کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "یہ قدم ان مختلف اقدامات میں سے ایک ہے جو سعودی عرب نے یمن میں قیام امن کی حمایت کے لیے اٹھائے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم نے یمنی حکومت اور تمام گورنریٹس سے تعلق رکھنے والے تمام یمنیوں کی حمایت کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے یمن کی مختلف جماعتوں کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی واقع ہوگی اور ہم یمن میں امن و استحکام قائم کرنے کے لیے حوثیوں اور یمنی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔"(...)
بدھ-15 محرم الحرام 1445ہجری، 02 اگست 2023، شمارہ نمبر[16318]