سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل اتوار کو اعلان کیا کہ وہ اس خاتون جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں جو نومبر 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم کرنے کی سازش کرنے اور "کانگریس" کی عمارت پر حملہ کرنے کے لیے اُکسانے کے الزام میں واشنگٹن میں ان کے آئندہ ٹرائل کی نگرانی کریں گی۔
ٹرمپ نے سماجی رابطے کے لیے اپنے پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر کہا: "آزادی اظہار اور منصفانہ انتخابات کے اس مضحکہ خیز کیس کی انچارج جج کے ساتھ میں کسی بھی طرح سے منصفانہ ٹرائل کی توقع نہیں کر سکتا۔"
انہوں نے جسٹس تانیا چٹکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا: "ہر کوئی جانتا ہے اور وہ بھی جانتی ہیں، کہ ہم بہت مضبوط بنیادوں پر اس جج کو فوری طور پر ہٹانے اور اسی طرح ہم مقدمے کی جگہ کو تبدیل کرتے ہوئے واشنگٹن سے باہر لے جانے کا مطالبہ کریں گے۔"
جسٹس چٹکان ڈونالڈ ٹرمپ کے تیسرے (اور سب سے سنگین) جرم کے الزامات کے تحت درج مقدمے کی صدارت کریں گی۔ جب کہ وہ "کیپیٹل" عمارت پر حملے میں ملوث سابق صدر کے حامیوں کے خلاف سخت ترین سزائیں جاری کرنے کے حوالے سے معروف ہیں۔
جب کہ جج نے ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے حالیہ مطالبات کو بھی مسترد کر دیا تھا۔(...)
پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]