ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

جو کہ مملکت كو سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور لاجسٹک مرکز بنانے کی کوششوں کے فریم ورک کے اندر ہے

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
TT

ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)

ولی عہد اور وزیر اعظم اور سپریم کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان شروع کیا ہے، جس کا مقصد مملکت میں لاجسٹک سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا، مقامی معیشت کو متنوع بنانا اور سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔

ولی عہد نے زور ديا کی کہ لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان کا آغاز قومی حکمت عملی برائے نقل و حمل اور لاجسٹکس سروسز کے مقاصد کے مطابق جاری اقدامات کی توسیع کے ضمن میں سامنے آیا ہے جس کا مقصد لاجسٹک سیکٹر کو ترقی دینے کے لیے اقتصادی نمو میں مدد فراہم کرنا، بین الاقوامی تجارتی نیٹ ورکس اور عالمی سپلائی چینز کے لیے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ علاوہ ازيں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط کرنا، روزگار کے مواقع کو وسعت دینا اور ایک عالمی لاجسٹکس سینٹر کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مستحکم کرنا بھی اس میں شامل ہے، کیونکہ مملکت کا جغرافیائی محل وقوع ممتاز ہے جو دنیا کے 3 اہم ترین براعظموں (ایشیا، یورپ اور افریقہ) کے سنگم پر ہے۔ (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]