سعودی عرب اس صدی کی کہانی ہے... اور مسئلہ فلسطین کو معمول پر لانا اہم ہے: محمد بن سلمان

شہزادہ محمد بن سلمان انٹرویو کے دوران
شہزادہ محمد بن سلمان انٹرویو کے دوران
TT

سعودی عرب اس صدی کی کہانی ہے... اور مسئلہ فلسطین کو معمول پر لانا اہم ہے: محمد بن سلمان

شہزادہ محمد بن سلمان انٹرویو کے دوران
شہزادہ محمد بن سلمان انٹرویو کے دوران

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت سعودیہ "اکیسویں صدی میں کامیابی کی سب سے بڑی کہانی ہے، اور یہی اس صدی کی کہانی ہے۔" شہزادہ محمد بن سلمان کا یہ بیان "نیوم" شہر سے امریکی "فاکس نیوز" چینل کے اہم پولیٹیکل براڈکاسٹر بریٹ بائر کے ساتھ ایک جامع انٹرویو کے دوران سامنے آیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے نشاندہی کی کہ سعودی عرب اس وقت تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارا مقصد ہمیشہ سعودی عرب کو بہتر بنانا اور چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہے۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ، "وژن 2030 ہمارا عزم ہے، اور ہم نے اس کے اہداف تیزی سے حاصل کیے ہیں اور بڑے عزائم کے ساتھ نئے اہداف کا تعین کیا ہے۔" شہزادہ محمد بن سلمان نے وضاحت کی کہ "سعودی عرب نے جی-20 ممالک میں مسلسل دو سال ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں سب سے تیز رفتار ترقی کی ہے۔" (...)

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]