بدھ کے روز کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے چین کے سرکاری دورے کا آغاز کیا جو کہ چینی صدر شی جن پنگ کی طرف سے دی گئی دعوت کے جواب میں ہے۔ جہاں وہ ہانگزو میں منعقدہ 19ویں ایشین اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
کویت نیوز ایجنسی نے کہا: ولی عہد شیخ مشعل الاحمد کے دورہ چین کا مقصد "دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کے شعبوں میں نئے افق کھولنا ہے۔"
یاد رہے کہ کویت پہلا خلیجی ملک تھا جس نے 1971 کے بعد چین کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کیے اور یہ پہلا عرب ملک تھا کہ جس نے "بیلٹ اینڈ روڈ" منصوبے کی مشترکہ تعمیر کے حوالے سے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے، کیونکہ وہ چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور مشترکہ مفادات کے رشتوں کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ خاص طور پر ایک متنوع اور پائیدار معیشت کو فروغ دینے کی کوشش میں اس کے اسٹریٹجک ترقیاتی وژن "نیو کویت 2035" کی تجویز کو سراہتا ہے، جو "بیلٹ اینڈ روڈ" منصوبے کی حکمت عملی کےساتھ بڑی حد تک ہم آہنگ ہے۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کی خاطر 2018 میں کویت کے مرحوم سابق امیر شیخ صباح الاحمد نے چین کا سرکاری دورہ کیا تھا۔
اقتصادی تعاون
2022 میں کویت اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تبادلے کا حجم 42.3 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ تقریباً 31.48 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔ جب کہ کویت چین کو خام تیل فراہم کرنے والا ساتواں بڑا برآمد کنندہ ہے، اور اس وقت کویت میں 80 سے زائد منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی تعداد تقریباً 60 ہے، جو کہ کویت میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور اقتصادی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]