گزشتہ ہفتہ کے روز غزہ میں رونما ہونے والے غیر معمولی واقعات کے بعد کشیدگی کو روکنے، حالات کو پرسکون کرنے اور مزید تشدد سے بچنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے درمیان سعودی عرب نے اپنی سفارت کاری کو تیز کر دیا ہے۔ جب کہ دونوں اطراف سے جاری کردہ تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ان واقعات میں 600 سے زائد اسرائیلی افراد اور تقریباً 400 فلسطینی عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
ہفتہ کی شام سعودی وزارت خارجہ نے غزہ کی صورت حال میں پیش رفت سے متعلق ایک بیان جاری کرنے میں پہل کی جس میں "مسلسل قبضے، فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے اور ان کے مقدسات کے خلاف منظم اشتعال انگیزیوں کی تکرار کے نتیجے میں صورت حال کے پھٹ پڑنے کے خطرات سے اپنے بار بار انتباہات کی یاد دہانی کی۔"
سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں "دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی کو فوری طور پر روکنے، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور تحمل سے کام لینے" کا مطالبہ کیا گیا۔ اسی طرح ریاض نے بین الاقوامی برادری سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور ایک قابل اعتماد امن عمل کو فعال کرنے کے اپنے مطالبے کی تجدید کی جو "دو ریاستی حل" کی طرف لے جائے، جس سے خطے میں امن و سلامتی ہو اور شہریوں کو تحفظ ملے۔ (...)
پیر-24 ربیع الاول 1445ہجری، 09 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16386]