واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

ایک امریکی اہلکار نے تصدیق کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لے رہا ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے ایف پی)

ایک امریکی اہلکار نے آج "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ وہ اس وقت صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا مطالعہ کر رہے ہیں، اور انہوں نے نشاندہی کی کہ ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

جب کہ تین امریکی اور اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل امریکہ کے ساتھ اس ہفتے کے آخر میں بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے امکان کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ لیکن وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی خاتون ترجمان ایڈرین واٹسن نے "اکسیوس (Axios)" سائیٹ کو بتایا کہ "ہمارے پاس سفر کے حوالے سے اعلان کرنے کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔"

دوسری جانب "اکسیوس (Axios)" سائیٹ نے ایک مصری ذمہ دار سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عبدالفتاح السیسی غزہ میں جنگ کے حوالے سے رواں ہفتے کے آخر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں اور بائیڈن کو اس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

پیر-01 ربیع الثاني 1445ہجری، 16 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16393]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]