مراکش کے فرمانروا شاہ محمد ششم نے کہا کہ ان کے ملک کے جنوبی صوبوں (صحارا) کی واپسی سے مملکت کو بحر اوقیانوس کے طول و عرض میں تقویت ملی ہے۔ انہوں نے قومی سفارت کاری کے متحرک ہونے کی جانب اشارہ کیا کہ "اس نے مراکش کے موقف کو مضبوط بنایا اور اس کی علاقائی سالمیت کے لیے بین الاقوامی حمایت میں اضافہ اور مخالفین کی کھلی اور چھپی ہوئی چالوں کا قلعہ قمع کیا ہے۔"
شاہ محمد ششم نے کل پیر کی شام مراکش کے عوام سے پرامن گرین مارچ، جس کے ذریعے صحارا ہسپانوی سامراج سے آزاد ہو کر واپس مراکش میں شامل ہوا، کی اڑتالیسویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وضاحت کی کہ "اگر بحیرہ روم کا انٹرفیس مراکش اور یورپ کے درمیان ایک ربط ہے، تو بحر اوقیانوس کا انٹرفیس افریقہ کی جانب مراکش کا گیٹ وے اور امریکہ کے لیے ایک کشادگی کھڑکی ہے۔"
مراکش کے بادشاہ نے مزید کہا: "ہماری خواہش ہے کہ ساحلی علاقے قومی سطح پر بحال ہوں جس میں مراکش کے صحارا علاقے کا بحر اوقیانوس کا انٹرفیس اور اسی طرح افریقی سطح پر اس جغرافیائی سیاسی جگہ کا ڈھانچہ شامل ہو۔"
شاہ محمد ششم نے اشارہ کیا کہ اس کا مقصد "بحر اوقیانوس کے انٹرفیس کو انسانی مواصلات، اقتصادی انضمام اور براعظمی و بین الاقوامی شعاعوں میں تبدیل کرنا ہے۔" (...)
منگل-23 ربیع الثاني 1445ہجری، 07 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16415]