واشنگٹن تنازع کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتا ہے

امریکی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے، نومبر 7، 2023 (ای پی اے)
امریکی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے، نومبر 7، 2023 (ای پی اے)
TT

واشنگٹن تنازع کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتا ہے

امریکی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے، نومبر 7، 2023 (ای پی اے)
امریکی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے، نومبر 7، 2023 (ای پی اے)

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، کل منگل کے روز وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ تنازع کے بعد کے مرحلے میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے دوبارہ قبضے کی مخالفت کرے گا۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا دوست ہیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ ہر معاملے پر متفق بھی ہوں۔

بدھ-24 ربیع الثاني 1445ہجری، 08 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16416]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]