ام درمان کی گلیوں میں لاشیں اور دارفور میں قتل عام کا خدشہ

سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
TT

ام درمان کی گلیوں میں لاشیں اور دارفور میں قتل عام کا خدشہ

سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)

کل سوڈان میں عینی شاہدین نے بتایا کہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے مغرب میں واقع ام درمان شہر کی گلیوں میں فوجی وردی میں ملبوس لوگوں کی لاشوں کے پھیلی پڑی ہیں، جب کہ اقوام متحدہ نے دارفور کے علاقے میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے جاری جنگ کے ساتویں ماہ میں داخل ہونے پر خبردار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ لڑائی میں شدت آنے کی صورت میں یہ نسلی قتل عام میں تبدیل ہو جائے گی۔

ام درمان میں عینی شاہدین نے ود مدنی سے ایک فون کال کے دوران "فرانسیسی پریس ایجنسی" کو بتایا کہ "بدھ کے روز لڑائیوں کے بعد، فوجی وردی میں ملبوس لوگوں کی لاشیں شہر کے وسط میں گلیوں میں پھینکی گئی۔" جب کہ دیگر نے ام درمان کے شمال میں طبی سہولت فراہم کرنے والا آخری ہسپتال النو پر گرنے والے بم کے بارے میں بات کی، جس کے نتیجے میں یہاں کام کرنے والی خاتون  ہلاک ہو گئی۔ جب کہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ" نے دارالحکومت خرطوم کے مختلف علاقوں پر توپ خانے سے شدید گولہ باری کی۔

خیال رہے کہ فوج گزشتہ اگست سے شمبات نامی اہم پل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ام درمان کو خرطوم بحری سے ملاتا ہے اور یہ ملک کے مغرب سے دارالحکومت کے تین شہروں تک "ریپڈ سپورٹ" کے لیے اہم سپلائی لائن سمجھا جاتا ہے۔(...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]