کویتی وزیر دفاع شیخ احمد الفہد نے کل (بروز منگل) قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ "آرمی فنڈ" کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ دو انتہائی اہم کیس ایسے ہیں کہ جن کے بارے میں معلوم نہیں تھا: پہلا یہ کہ "آرمی فنڈ" کے ذریعے جاسوسی آلات خریدنے کا معاہدہ کیا گیا جب کہ یہ آلات کویتی فوج کی انٹیلی جنس سروسز میں موجود ہی نہیں ہیں، اور دوسرا یہ کہ فوجی طیاروں میں الکوحل مشروبات کو منتقل کیا گیا۔ الفہد نے کہا: "(آرمی فنڈ) کیس کے ضمن میں ہمیں ذیلی کیسز ملے ہیں، جن میں فوجی طیاروں کے ذریعے کویت میں شراب اور جاسوسی آلات لانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن معزز فوجی اہلکاروں نے اس سے انکار کر دیا تھا، جس کی پاداش میں ان تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔"
احمد الفہد نے وزارت دفاع، جس کے سربراہ ہیں، کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک کویتی شہری کو فوج کی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے گرفتار کیا گیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔(...)
بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]