کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
TT

کویت میں فوجی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی آلات اور "شراب" کی اسمگلنگ

شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)
شیخ احمد الفہد اور کل کے اجلاس میں قومی اسمبلی کا سکرین شاٹ، جہاں جاسوسی کے آلات کی اسمگلنگ کے معاملے کا انکشاف کیا گیا (الشرق الاوسط)

کویتی وزیر دفاع شیخ احمد الفہد نے کل (بروز منگل) قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ "آرمی فنڈ" کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ دو انتہائی اہم کیس ایسے ہیں کہ جن کے بارے میں معلوم نہیں تھا: پہلا یہ کہ "آرمی فنڈ" کے ذریعے جاسوسی آلات خریدنے کا معاہدہ کیا گیا جب کہ یہ آلات کویتی فوج کی انٹیلی جنس سروسز میں موجود ہی نہیں ہیں، اور دوسرا یہ کہ فوجی طیاروں میں الکوحل مشروبات کو منتقل کیا گیا۔ الفہد نے کہا: "(آرمی فنڈ) کیس کے ضمن میں ہمیں ذیلی کیسز ملے ہیں، جن میں فوجی طیاروں کے ذریعے کویت میں شراب اور جاسوسی آلات لانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن معزز فوجی اہلکاروں نے اس سے انکار کر دیا تھا، جس کی پاداش میں ان تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔"

احمد الفہد نے وزارت دفاع، جس کے سربراہ ہیں، کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک کویتی شہری کو فوج کی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے گرفتار کیا گیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔(...)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]