جنوبی لبنان کے محاذ پر جنگ کے آغاز کے بعد کل جمعرات کے روز پھر سے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا اور پہلی بار جبل لبنان کے مضافات پر بمباری کی گئی۔ دریں اثنا، "حزب اللہ" نے لبنان کے جنگلات کو جلانے کے جواب میں اسرائیلی نوآباد علاقے پرنیت کے جنگلات کو جلانے کے لیے "آتش گیر میزائل" پر مشتمل نئے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
خیال رہے کہ حالیہ کشیدگی اپنی نوعیت، شدت اور جغرافیائی پھلاؤ کے اعتبار سے سخت ترین ہے۔ اسرائیل کے سخت فضائی حملوں میں جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار سرحد سے 32 کلومیٹر دور جنوبی کوہ لبنان کے قریب بصلیا کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس شدید بمباری کی آوازیں کوہ لبنان کے وسیع تر علاقوں میں اور جزین کے دیہاتوں میں سنی گئی، اور یہ 8 اکتوبر سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں سرحد سے سب سے دور کی جانے والی بمباری ہے۔ یہ بمباری اسرائیلی جاسوس طیاروں کی علاقے پر کم بلند پروازوں کے چند گھنٹے بعد اور وادی بسری سے ایک نامعلوم نوریت کے بم کا ایک خول ملنے کے بعد ہے۔
اس بمباری کے ساتھ ساتھ دیگر سرحدی علاقوں پر کئے گئے فضائی حملوں میں گھروں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے "حزب اللہ" کے "آپریشن کمانڈ سینٹر" پر بھی بمباری کی ہے۔ (...)
جمعہ-09 جمادى الآخر 1445ہجری، 22 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16460]