گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
TT

گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کل پیر کے روز اطلاع دی کہ ایرانی حمایت یافتہ گروپوں نے اسرائیل کے زیر کنٹرول گولان کے علاقے پر میزائل داغے جنہوں نے جنوبی شام کے نوی شہر کے اطراف میں درعا کے دیہی علاقوں میں توپ خانوں سے گولہ باری کرنے والے مقامات کو نشانہ بنایا، لیکن کسی بھی انسانی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے شام سے اسرائیل کی طرف آنے والے دشمن کے فضائی ہدف کو روکا اور یہ "عراق میں اسلامی مزاحمت" کے دھڑوں کے اس بیان کے بعد ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے گولان میں ایک فوجی ہدف پر حملہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ "عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گزشتہ جمعہ کے روز بھی اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ شام سے اسرائیل کی طرف دو میزائل داغے گئے اور اس کی افواج نے اس کا جواب دیا۔ جب کہ شامی رصدگاہ نے اس وقت اطلاع دی تھی کہ لبنانی "حزب اللہ" کے اتحادی گروپوں نے شام کی سرزمین سے گولان کی طرف دو میزائل داغے۔

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]