کم نے "دشمن کے ساتھ فوجی تصادم" کے لیے جوہری حفاظت کو مضبوط بنانے پر زور دیا

انہوں نے بیلسٹک میزائل تیار کرنے والی ایک فیکٹری کا دورہ کیا

کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
TT

کم نے "دشمن کے ساتھ فوجی تصادم" کے لیے جوہری حفاظت کو مضبوط بنانے پر زور دیا

کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے لیے موبائل لانچرز بنانے والی فیکٹری کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے اپنے دشمن کے ساتھ "فوجی تصادم" کے لیے ملک کے جوہری ہتھیاروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے آج جمعہ کے روز اس دورے کی تاریخ بتائے بغیر اطلاع دی کہ کم نے دورے کے دوران ہدایت کی کہ میزائلوں کے موبائل لانچرز بنانے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں،۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ فیکٹری ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ایجنسی نے انگریزی زبان میں ایک پوسٹ میں کہا: "موجودہ خطرناک صورتحال کے پیش نظر ملک کو دشمن کے ساتھ فوجی تصادم کے لیے مزید تیار رہنے کی ضرورت ہے، اور ان امور کی جانب اشارہ کیا جو فیکٹری کو پورا کرنا چاہیے۔"

کم نے تکنیکی اور اسٹریٹجک ہتھیاروں کے لیے مختلف قسم کے موبائل میزائل لانچرز تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس کی پیداوار اور فیکٹری کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے مشن کے لیے فوری اور طویل مدتی منصوبے مرتب کیے ہیں۔

کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کی گئی تصاویر میں (Hwasong-18) اور (Hwasong-17) کے ٹھوس ایندھن سے چلنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کو مائع ایندھن سے کام کرتے دکھایا گیا ہے۔ (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
TT

پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)

پاکستان میں کل عام انتخابات مکمل ہوئے، جب کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے عمل کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون سروس منقطع کرنے کے فیصلے کے باوجود بھی تشدد اور دھاندلی کے شبہات سے پاک نہیں تھے۔

مبصرین نے توقع کی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید اور ان کی پارٹی "تحریک انصاف" اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مباحثوں کے زیر سایہ کمزور انتخابی مہم کے بعد رائے شماری میں شرکت کرنے والوں کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی، جیسا کہ 128 ملین ووٹرز نے وفاقی پارلیمنٹ کے لیے 336 نمائندوں کو اور صوبائی اسمبلیوں کو منتخب کرنا تھا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ان کی پارٹی "پاکستان مسلم لیگ ن" کو سب سے خوش قسمت شمار کیا جاتا ہے، لیکن اگر وہ اکثریت حاصل نہیں کر پاتے ہیں، جس کا امکان ہے، تو وہ ایک یا زیادہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر اتحاد کے ذریعے اقتدار سنبھال لیں گے، جس میں لالاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت ان کی خاندانی جماعت "پاکستان پیپلز پارٹی" بھی شامل ہے۔

مبصرین نے کل کے انتخابات کو "صورتحال بدل کر"  2018 کے انتخابات سے تشبیہ دی ہے، کیونکی اس وقت نواز شریف کو متعدد مقدمات میں بدعنوانی کے الزام میں سزا ہونے کی وجہ سے امیدواری سے باہر کر دیا گیا اور عمران خان فوج کی حمایت اور عوامی حمایت کی بدولت اقتدار میں آئے۔ دوسری جانب، نواز شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اقتدار میں واپسی کے لیے فوج کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]