چار ذرائع نے کل بدھ کے روز "روئٹرز" کو بتایا کہ عراق اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ، عراق میں امریکی قیادت میں فوجی اتحاد کے مشن کو ختم کر کے اسے دو طرفہ تعلقات سے تبدیل کرنے کے طریقہ کار پر بات چیت شروع کرنے والے ہیں، اور یہ ایسا قدم ہے جو غزہ کی پٹی میں جنگ کی وجہ سے روکا گیا تھا۔
تین ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے اس قدم کے ساتھ اپنی پیشگی شرط ختم کر دی ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ عراقی مسلح گروپ پہلے ان پر حملے بند کریں۔ جب کہ دو ذرائع نے بتایا کہ امریکہ نے عراق میں امریکی خاتون سفیر الینا رومانوسکی کے ذریعے کل بدھ کے روز عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کو بھیجے گئے ایک خط میں عراقی حکومت سے بات چیت شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری سے آگاہ کیا۔
دوسری جانب عراقی وزارت نے کہا کہ اسے ایک اہم پیغام ملا ہے اور وزیراعظم اس کا بغور جائزہ لیں گے۔
اور امید ہے کہ بات چیت میں اگر زیادہ نہیں تو کئی ماہ لگیں گے، لیکن اس بات چیت کا نتیجہ واضح نہیں ہے اور نہ ہی امریکی افواج کا انخلا قریب ہے۔(...)
جمعرات-13 رجب 1445ہجری، 25 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16494]