سعودی عرب کی نگران اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے کل اتوار کے روز گورنریٹ العلا کے رائل کمیشن کے سی ای او انجینئر عمرو المدنی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور منی لانڈرنگ کے جرائم میں ملوث ہونے پر معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ انہیں اور ان کے ساتھ ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی مکمل کرنے کے لیے انہیں عدلیہ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ المدنی نے سرکاری ملازمت حاصل کرنے سے پہلے نیشنل ٹیلنٹ کمپنی (مذکورہ بالا اس کے مالکان میں سے ایک ہیں) کے فائدے کے لیے کنگ عبداللہ سٹی برائے جوہری اور قابل تجدید توانائی میں ایک رشتہ دار کے ذریعے اس دوران غیر قانونی طریقے سے ٹھیکے حاصل کیے، جن کی کل مالیت 206,630,905 ریال ہے۔ جب کہ سرکاری ملازمت کے بعد، انہوں نے باضابطہ طور پر کمپنی کو چھوڑ دیا لیکن اپنی ملکیت کو جاری رکھا اور اس دوران اتھارٹی کے ذمہ دار محکموں سے اپنی سفارش پر مختلف منصوبے اس کمپنی کو دلانے میں کامیاب رہے جن کی کل مالیت 1,298,923 ریال ہے۔(...)
پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]