شام کے قومی سلامتی کے بیورو کے ڈائریکٹر میجر جنرل علی مملوک اور ترکی کے انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر حقان فيدان کے درمیان ماسکو میں ہونے والی سیکورٹی بات چیت کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان خلیج کے تسلسل کو دیکھا گیا ہے جبکہ روس نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے دونوں فریق کے مابین حوصلہ افزائی کی کوشش کی ہے۔
روسی، مغربی اور عرب ذرائع کے مطابق الشرق الأوسط کو معلوم ہوا ہے کہ مملوک اور فیدان نے مطالبات کی ایک طویل فہرست پیش کی ہے جن میں دمشق کی طرف سے شام کی خودمختاری کا احترام کرنے کے مطالبات ہیں، ترکی کے انخلاء کے لئے ٹائم ٹیبل طے کرنا ہے، مسلح گروپوں کی حمایت روکنا ہے، ادلب کی بحالی اور باب الحوا کراسنگ کا کنٹرول بحال کرنا ہے، مغرب میں بحیرہ روم سے عراق تک جانے والی M4 سڑک کو کھولنا ہے، دمشق کو مغربی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور عرب لیگ اور بین الاقوامی تنظیموں کے پاس واپس آنے میں مدد کرنا ہے، شام کی تعمیر نو اور فرات کے مشرق میں تیل اور گیس کے قدرتی وسائل پر کنٹرول کی بحالی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 29 محرم الحرام 1444ہجری - 27 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15978]