3879616
برلن: راگدہ بہنام
"پہلا صفحہ","سعودى عرب","خبريں","يورپ"
230
Sat, 17 Sep 2022 13:48:50 +0000
https://urdu.aawsat.com/home/article/3879616/%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%B1%D9%85%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C
https://urdu.aawsat.com/node/3879616
خلیج کے سلسلہ میں جرمنی کی پوزیشن میں ہوئی تبدیلی
article
ur
خلیج کے سلسلہ میں جرمنی کی پوزیشن میں ہوئی تبدیلی
ہفتہ, 17 September, 2022 - 13:45
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو 2019 میں جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سعودی وزارت خارجہ)
برلن: راگدہ بہنام
یورپ اور خاص طور پر جرمنی میں توانائی کے بحران کی شدت کی روشنی میں جرمن حکومت نے خلیجی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظرثانی شروع کر دی ہے جبکہ یوکرائنی جنگ کے نتیجے میں یہ اس ملک کا ایک اور ٹرننگ پوائنٹ ہو سکتا ہے۔
چونکہ جرمن چانسلر اولاف شولز اگلے ہفتے کے آخر میں خطے کا دورہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور یہ دورہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر پر مشتمل ہوگا اور یمن قانونی حکومت اور اس کی حمایت کرنے والی سعودی عرب کی حکومت کے لئے زیادہ سے زیادہ حمایت ظاہر کرنے کی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔
جرمن فیڈرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر اگست ہیننگ نے کہا ہے کہ یمن میں حکومت کو سپورٹ کیا جانا چاہیے کیونکہ ہمیں وہاں ایران کی مداخلت نظر آتی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اس مداخلت کے بغیر ہم اس تنازعے کا مشاہدہ نہیں کر سکتے جو ہم وہاں دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے برلن میں عرب جرمن فرینڈشپ ایسوسی ایشن اور فیڈرل اکیڈمی فار سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام خلیجی جرمن تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں نہ صرف یمنی حکومت بلکہ سعودی عرب کی بھی حمایت کرنی ہے جو یمنی حکومت کی حمایت کرتی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 20 صفر المظفر 1444ہجری - 17 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[15999]
Related News
اضغط هنا للطباعة.