الشرق الأوسط

Home > خبريں > لبنان نے 25 سالوں میں پہلی بار لیرا کی شرح مبادلہ میں 10 گنا کمی کر دی

رابط المصدر: https://urdu.aawsat.com/node/3902166

3902166
بیروت: نذیر رضا
"خبريں","مشرق وسطى","معيشت"
227
Thu, 29 Sep 2022 08:52:37 +0000
https://urdu.aawsat.com/home/article/3902166/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-25-%D8%B3%D8%A7%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%84%DB%8C%D8%B1%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D8%AD-%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-10-%DA%AF%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C
https://urdu.aawsat.com/node/3902166
لبنان نے 25 سالوں میں پہلی بار لیرا کی شرح مبادلہ میں 10 گنا کمی کر دی
article
ur
[1] [2] [3] [4] [5]
A
A

لبنان نے 25 سالوں میں پہلی بار لیرا کی شرح مبادلہ میں 10 گنا کمی کر دی

جمعرات, 29 September, 2022 - 08:45
لبنانی وزیر خزانہ یوسف خلیل (رائٹرز)
بیروت: نذیر رضا

لبنانی حکومت نے 25 سالوں میں پہلی بار سرکاری سطح پر ڈالر کی شرح تبادلہ میں 10 گنا اضافہ کیا ہے جو کہ تین سال کے مالی، معاشی اور اقتصادی بحران کے بعد ہے جس کی وجہ سے کرنسی کی قدر میں 25 گنا کمی ہوئی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے درکار شرح مبادلہ کو یکجا کرنے اور بحران کا مالی سطح پر اعتراف کرنے کی جانب یہ پہلا سرکاری فیصلہ ہے، اس بنیاد پر کہ تین سال سے نافذ سرکاری شرح تبادل (ایک ڈالر کے لئے 1500 لیرا) ایک خیالی قیمت کی طرح ہے۔
نگراں حکومت کے وزیر خزانہ یوسف خلیل نے کل اعلان کیا کہ "سنٹرل بینک آف لبنان" نے ڈالر کے مقابلے میں 1,507 کی بجائے 15,000 لیرا کی شرح مبادلہ اختیار کی ہے۔ انہوں نے اسے ملک میں "مبادلہ کی شرح کے بتدریج اتحاد" کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے۔ خلیل نے "رائٹرز" کو ایک بیان میں کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد اگلے اکتوبر کے آخر سے شروع ہو جائے گا۔
لبنانی حکام نے 1997 سے ایک ڈالر کے مقابل 1,507 لیرا کی سرکاری شرح مبادلہ کا اطلاق کیا۔ اکتوبر 2019 میں بحران شروع ہونے کے بعد سے مقامی کرنسی کی قدر میں تقریباً 25 گنا کمی آئی ہے، جبکہ یہ فی الحال متوازی مارکیٹ میں تقریباً 38,000 لبنانی لیرا فی ڈالر کے حساب سے گردش کر رہی ہے۔(...)


جمعرات - 4 ربیع الاول 1444 ہجری - 29 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16011]

 


Related News




اضغط هنا للطباعة.