بین الاقوامی عدالت البشیر کے فرار ہونے والے حامیوں کی نگرانی کر رہی ہے

سوڈانی فوج کے ساتھ امریکی-سعودی ثالثی میں ایک نئی جنگ بندی... اور بیک وقت اقوام متحدہ-افریقی یونین کا تحرک

برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

بین الاقوامی عدالت البشیر کے فرار ہونے والے حامیوں کی نگرانی کر رہی ہے

برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

"بین الاقوامی فوجداری عدالت" کے پبلک پراسیکیوٹر کے ترجمان نے اعلان کیا کہ عدالت کو مطلوب سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر اور ان کے حامیوں کی صورتحال پر عدالت نظر رکھے ہوئے ہے جو کہ ان کے جیل سے فرار ہونے کی اطلاعات کے بعد اور ملک میں جاری حالیہ بحران کی روشنی میں ہے۔
ترجمان نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ پبلک پراسیکیوٹر (کوپر) جیل، جہاں البشیر اور ان کی حکومت کے کئی رہنما موجود تھے، سے اکثریت کے غائب ہونے اور ایک شخص کے رہائی پانے کے اعلان کے بعد "(کوپر) جیل میں قید عدالت کو مطلوب افراد سے متعلق تمام صورت حال کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔"
علاوہ ازیں، "رائٹرز" کے مطابق سوڈانی فوج نے جمعرات کے روز جاری بیان میں سعودی-امریکی ثالثی کے ذریعے کل آدھی رات سے شروع ہونے والی جنگ بندی کو مزید 72 گھنٹے کے لیے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]