انتخابی نتائج کو بدلنے کی ٹرمپ کی کوششوں کے بارے میں جارجیا کی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت

صدر جو بائیڈن  (اے پی)
صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

انتخابی نتائج کو بدلنے کی ٹرمپ کی کوششوں کے بارے میں جارجیا کی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت

صدر جو بائیڈن  (اے پی)
صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی ریاست جارجیا کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے متعدد معاونین کی طرف سے ان انتخابات، جس میں جو بائیڈن نے کامیابی حاصل کی تھی، کے نتائج کو بدلنے کی کوششوں کے حوالے سے کی گئی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، اورجارجیا کے 16 میں سے کم از کم 8 ریپبلیکنز نے ان تحقیقات میں گواہی دینے پر اتفاق کیا ہے کہ "اگر وہ سچی گواہی دیتے ہیں" تو انہیں مجرمانہ الزامات سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

انہوں نے ٹرمپ کی ریاست میں 3 مرتبہ دوبارہ گنتی کے باوجود ناکامی پر دسمبر 2020 کے وسط میں ٹرمپ کی کامیابی کے اعلان کے لیے منعقدہ غیرقانونی اجلاس میں شرکت کی تھی۔ جب کہ وکیلوں کے مطابق انتخابات میں ممکنہ مداخلت کی تحقیقات میں یہ لوگ وعدہ معاف گواہ بننے کی ضمانت لے چکے ہیں۔ (...)



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]