دمشق کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو "مسترد" کرنے پر مبنی امریکی بل پیش

شام کے صدر بشار الاسد
شام کے صدر بشار الاسد
TT

دمشق کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو "مسترد" کرنے پر مبنی امریکی بل پیش

شام کے صدر بشار الاسد
شام کے صدر بشار الاسد

شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں سے غیر مطمئن امریکی قانون سازوں کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ اور حالیہ اقدام میں، ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں پارٹیوں کے نمائندوں نے ایک بل پیش کیا جس کا عنوان تھا "اسد کے ساتھ معمول کے تعلقات کی مخالفت کا بل"، جس میں شامی صدر کی حکومت اور اس کے حامیوں کو "شامی عوام کے خلاف ان کے جرائم کا ذمہ دار" ٹھہرایا گیا ہے اور یہ شامی حکومت کے ساتھ تعلقات کو "معمول" پر لانے کی کوشش کو "روکتا" ہے۔

بل پیش کرنے والے پارلیمنٹ کے خارجہ امور کی کونسل کے چیئرمین مائیک میکول نے کہا: "اسد اور ان کے روسی و ایرانی حامی شامی عوام کے خلاف خوفناک کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ چنانچہ انہیں ان جرائم کے ارتکاب کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے اور ان کی بین الاقوامی برادری میں غیر مشروط واپسی کا خیرمقدم نہیں کیا جانا چاہئے۔"

یہ قانون امریکی حکومت کو اسد کی سربراہی میں کسی بھی شامی حکومت کو تسلیم کرنے یا اس کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے روکتا ہے، اور یہ "قیصر ایکٹ" کی پابندیوں کو بھی وسعت دیتا ہے جو 2020 میں دونوں پارٹیوں کی جانب سے بھاری اتفاق رائے سے منظور کی گئی تھیں۔ (...)

ہفتہ - 23شوال 1444 ہجری - 13 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16237]



میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
TT

میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعہ کی شام اعلان کیا ہے کہ انھوں نے گذشتہ اتوار کو اردن میں ایک امریکی بیس پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں امریکی فوج کو شام اور عراق میں اہداف پر حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر فوجیوں کی لاشیں وصول کرنے کے بعد کہا: "میری ہدایات پر آج شام امریکی افواج نے عراق اور شام میں ان تنصیبات پر حملے کیے جنہیں ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے اتحادی گروپوں نے امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارا ردعمل آج سے شروع ہے جو ان اوقات اور جگہوں پر جاری رہے گا جو ہم بیان کریں گے۔" دیں اثنا انہوں نے زور دیا کہ "امریکہ مشرق وسطی میں یا دنیا میں کہیں بھی تنازعہ نہیں چاہتا۔"  (...)

ہفتہ-22 رجب 1445ہجری، 03 فروری 2024، شمارہ نمبر[16503]