نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک

نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
TT

نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک

نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)

مقامی پولیس اور وائٹ ہاؤس کے اہلکار کے مطابق، منگل کے روز جنوب مشرقی نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنائے جانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے، جن میں کوئی امریکی شہری نہیں تھا۔پولیس کے ترجمان اکینگا توچکو نے کہا کہ"قافلے میں کوئی امریکی شہری شامل نہیں تھا۔" ترجمان نے نشاندہی کی کہ مسلح افراد نے ان کی گاڑی جلانے سے قبل "موبائل پولیس فورس کے دو اہلکاروں اور قونصل خانے کے دو افراد کو قتل کر دیا تھا۔"واشنگٹن میں امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے تصدیق کی کہ نائیجیریا میں ایک امریکی قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں کوئی امریکی شہری زخمی نہیں ہوا ہے۔ (۔۔۔)



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]