امریکہ ایران پر زور دے رہا ہے کہ وہ مظاہرین کو پھانسی نہ دے

امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
TT

امریکہ ایران پر زور دے رہا ہے کہ وہ مظاہرین کو پھانسی نہ دے

امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے جمعرات کے روز ایران پر زور دیا ہے کہ وہ تین افراد کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد نہ کرے جنہیں مہینوں پہلے ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے گزشتہ نومبر میں اصفہان شہر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد تہران کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے ماجد کاظمی، صالح میرہاشمی اور سعید یعقوبی کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا۔

پٹیل نے صحافیوں کو بتایا، "ہم ایرانی عوام اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان پھانسیوں پر عمل درآمد نہ کرے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ان افراد کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی شمار ہونے والے مقدمات کے تحت پھانسی دینا انسانی حقوق اور ایران سمیت ہر جگہ پر عزت و وقار کی عمومی بنیادوں کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔" ان کے نزدیک "یہ واضح ہے کہ ایرانی حکومت نے مہسا امینی کی ہلاکت کے ساتھ شروع ہونے والے مظاہروں سے کچھ نہیں سیکھا،" جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]