یوکرین کو "F-16" فراہم کرنے کے لیے "جی 7" میں تحرک

جاپان کے شہر ہیروشیما میں کل "جی 7" کے رہنماؤں کا گروپ فوٹو (اے پی)
جاپان کے شہر ہیروشیما میں کل "جی 7" کے رہنماؤں کا گروپ فوٹو (اے پی)
TT

یوکرین کو "F-16" فراہم کرنے کے لیے "جی 7" میں تحرک

جاپان کے شہر ہیروشیما میں کل "جی 7" کے رہنماؤں کا گروپ فوٹو (اے پی)
جاپان کے شہر ہیروشیما میں کل "جی 7" کے رہنماؤں کا گروپ فوٹو (اے پی)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی "جی 7" سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کل ہیروشیما پہنچے، جو کہ کیف کو جدید جنگی طیارے، جن کا وہ شدت سے مطالبہ کر رہا ہے، فراہم کرنے اور یوکرین کے پائلٹوں کو تربیت دینے کے لیے امریکی حمایت حاصل ہونے کے بعد ہے۔ جب کہ ماسکو نے اس سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے "شدید خطرات" مرتب ہوں گے۔

اگرچہ امریکہ فی الحال اپنے سٹاک سے براہ راست یوکرین کو "F-16" فراہم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، لیکن امریکہ کی بطور "تیسرے فریق" اس اقدام کی منظوری دینا اس کی پالیسی میں دور اندیشی کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسا کہ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل (ہفتہ کے روز) جاپان سے کہا تھا کہ: "ہم ایک ایسے لمحے پر پہنچ چکے ہیں کہ جب ہمیں آگے یہ دیکھنا ہے کہ یوکرین کو مستقبل کی قوت بننے، روسی جارحیت کو روکنے اور اس کے خلاف دفاع کرنے کے قابل ہونے کے لیے کیا ضرورت ہوگی... جب کہ ہم اپنا قدم آگے بڑھا رہے ہیں؟"(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
TT

چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کل منگل کے روز بیان دیا ہے کہ ایک چینی لڑاکا طیارے نے بین الاقوامی فضائی حدود میں بحیرہ جنوبی چین کے اوپر ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب "بلاجواز جارحانہ" کاروائی کی۔بحر ہند اور بحر الکاہل کے علاقے کے لیے امریکی فوجی کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی "J-16" لڑاکا طیارے نے گزشتہ ہفتے ایک کاروائی کرتے ہوئے امریکی "RC-135" طیارے کو ہوائی خلل کے سبب مضطرب صورتحال میں پرواز کرنے پر مجبور کیا۔یاد رہے کہ گاہے بگاہے اعتراضات کے یہ واقعات پیش آتے رہتے ہیں، جیسا کہ دسمبر میں ایک چینی فوجی طیارہ امریکی فضائیہ کے طیارے کے اس قدر قریب آگیا تھا کہ ان میں باہمی فاصلہ صرف 3 میٹر رہ گیا تھا، اور اسے مشقین کرنے پر مجبور کر دیا کہ وہ بین الاقوامی فضائی حدود میں اس کے ساتھ تصادم سے بچ سکے۔

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)


بائیڈن کا ترکی کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی فروخت کے بارے میں اردگان کے ساتھ تبادلہ خیال

گزشتہ موسم گرما میں میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور صدر رجب طیب اردگان (رائٹرز)
گزشتہ موسم گرما میں میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور صدر رجب طیب اردگان (رائٹرز)
TT

بائیڈن کا ترکی کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی فروخت کے بارے میں اردگان کے ساتھ تبادلہ خیال

گزشتہ موسم گرما میں میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور صدر رجب طیب اردگان (رائٹرز)
گزشتہ موسم گرما میں میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور صدر رجب طیب اردگان (رائٹرز)

امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا کہ ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان نے امریکہ کی جانب سے ترکی کو "F-16" لڑاکا طیاروں کی فروخت کے امکان کا مسئلہ اٹھایا اور انہوں نے شمالی اٹلانٹک پیکٹ معاہدے کی تنظیم (نیٹو) میں سویڈن کی شمولیت کے لیے انقرہ سے منظوری کی درخواست کی ہے۔بائیڈن نے اردگان کو ٹیلی فون کرکے انہیں ترک صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور بائیڈن نے کہا: "ہم اگلے ہفتے اس بارے میں مزید بات کریں گے۔"قبل ازیں، ترکی نے تصدیق کی تھی کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ اپنی متنازعہ فائلوں کے حوالے سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، اور اس نے روس پر پابندیوں میں شامل ہونے کے لیے مغربی دباؤ کو ایک بار پھر مسترد کیا۔ترک صدارتی ترجمان ابراہیم کالین نے کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ "ان اہم محرکین میں سے ہے کہ جن سے ہمارے تعلقات ہیں لیکن ہم اس کے ساتھ ساتھ روس، چین اور یورپی یونین کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بھی مدنظر رکھتے ہیں۔"(...)

منگل 10ذوالقعدہ 1444 ہجری- 30 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16254)


واشنگٹن کا ایران کے نئے میزائل کے انکشاف کے بعد "سنگین خطرے" سے خبردار

 ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
TT

واشنگٹن کا ایران کے نئے میزائل کے انکشاف کے بعد "سنگین خطرے" سے خبردار

 ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے
ایران نے "خیبر" نامی میزائل کا تجربہ کیا ہے

جمعرات کے روز ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے ایران کی جانب سے 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے اور ایک ٹن سے زیادہ وزنی وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت کے حامل ایک نئے بیلسٹک میزائل کے تجربے پر تبصرہ کرتے ہوئے "سنگین خطرے" سے خبردار کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا: "جیسا کہ ہم پہلے بھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں میں ترقی اور اس کے تجربات علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔"

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے عائد پابندیوں کے باوجود ایران "اقوام متحدہ" کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے "غیر ملکی سپلائرز سے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق ٹیکنالوجیز حاصل کرنا اور بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔"

جمعرات کو ایرانی وزارت دفاع نے سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہونے والی ایک تقریب میں "خیبر" نامی میزائل کا انکشاف کیا، جو کہ ایران کے بیلسٹک میزائل ہتھیاروں میں سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے "خرمشہر" میزائل کا چوتھا ورژن ہے۔

امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ "ایران جوہری ہتھیاروں سے لیس ہو کر مزید اشتعال انگیز کارروائی کرے گا، اسی لیے ہم ایران کے جوہری ہتھیار رکھنے کے خلاف خبردار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے
TT

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور امریکی کمپنی "مائیکروسافٹ" نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ سائبر ہیکرز کی سرپرستی کر رہا ہے تاکہ وہ امریکہ کے اہم انفراسٹرکچر کی جاسوسی کرے اور مستقبل کے کسی بھی بحران کے دوران اس کے اور ایشیا کے درمیان حساس مواصلات میں ممکنہ رکاوٹ کے لیے تیار رہے۔

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ہیکنگ کی کاروائی چین کی جانب سے انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے جو سائبر اسپیس اور بیرونی خلا تک پھیلی ہوئی ہیں۔

سائبر اسپیس کی دشمنانہ سرگرمیوں میں جاسوسی شامل ہے جس کا مقصد مستقبل میں سائبر حملے شروع کرنا ہے، جو ایک طرف امریکہ اور مغربی ممالک اور دوسری طرف چین کے درمیان جغرافیائی سیاسی کشش کا محور بن چکی ہے۔

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی "مائیکروسافٹ" نے اطلاع دی ہے کہ "والٹ ٹائفون" ہیکنگ گروپ ٹیلی کمیونیکیشن، بجلی، گیس اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کو نشانہ بنانے والی چینی کوششوں کا حصہ ہے۔ کمپنی نے اشارہ کیا کہ اہداف میں امریکی فوجی اڈوں والے گوام جزیرے کے مقامات بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، بیجنگ نے کل ان الزامات کی تردید کی ہے اور بحری قزاقی کے الزامات کو "فائیو آئیز" ممالک، جس میں امریکہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور برطانیہ شامل ہیں، کی طرف سے شروع کی گئی "غلط معلوماتی مہم" قرار دیا ہے۔

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


کسنجر اپنی صدی کے "ٹرپل بیلنس میکر"

ہنری کسنجر
ہنری کسنجر
TT

کسنجر اپنی صدی کے "ٹرپل بیلنس میکر"

ہنری کسنجر
ہنری کسنجر

27 مئی 1923 کو پیدا ہونے والے ہنری کسنجر کو 100 سال کی عمر میں پہنچنے پر بہت سے لوگ انہیں "بیسویں صدی کا سفارت کار" اور کسی حد تک اکیسویں صدی کا بھی سفارکار کہتے ہیں۔ سابق امریکی وزیر خارجہ سے متعلق کتابوں کا مسلسل اجراء اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ان کی شخصیت اب بھی امریکی خارجہ پالیسیوں پر حاوی ہے - اور شاید عام طور پر مغربی پالیسیوں پر - حالانکہ وہ 45 سال سے زائد عرصے سے اس عہدے پر نہیں ہیں۔کسنجر نے ریاست ہائے متحدہ کی خارجہ پالیسیوں پر ایک گہرا اثر چھوڑا جو آج بھی زندہ ہے، جیسا کہ انہوں نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے لیے کراس پارٹی ڈپلومیسی کو تیار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے رہنما ان سے مشورہ کرتے ہیں حتی کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے مقابلے کی روشنی میں چین کے صدر ژی جن پنگ بھی ان سے مشوہ لیتے ہیں۔ یاد رہے کہ کسنجر چین اور سوویت یونین کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات میں "ٹرپل بیلنس میکر" تھے۔ایسا ہرگز نہ ہوتا اگر وہ چینی رہنما ماؤ زے تنگ کو کمیونسٹ نظام سے ہٹا کر یہ تعلقات نہ بناتے جو بین الاقوامی طاقتوں کے درمیان توازن کی مثلث کے تناظر میں سویت یونین کے مدار میں گھومتا ہے۔ کتاب "ڈپلومیسی" کے مصنف نے امن مذاکرات اور خاص طور پر 1973 میں ایک طرف اسرائیل اور دوسری جانب مصر اور شام کے درمیان شروع ہونے والے عرب اسرائیل تنازعہ پر اپنے اہم ترین نقوش چھوڑے ہیں۔ (...)

جمعرات - 5 ذی القعدہ 1444 ہجری - 25 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16249]


ماسک کے ساتھ براہ راست انٹرویو کے دوران... ڈی سینٹیس امریکی صدارت کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے

ڈی سینٹیس ایلون ماسک کے ساتھ "ٹویٹر" کے ذریعے براہ راست انٹرویو کے دوران امریکی صدارت کے لئے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے (اے ایف پی)
ڈی سینٹیس ایلون ماسک کے ساتھ "ٹویٹر" کے ذریعے براہ راست انٹرویو کے دوران امریکی صدارت کے لئے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے (اے ایف پی)
TT

ماسک کے ساتھ براہ راست انٹرویو کے دوران... ڈی سینٹیس امریکی صدارت کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے

ڈی سینٹیس ایلون ماسک کے ساتھ "ٹویٹر" کے ذریعے براہ راست انٹرویو کے دوران امریکی صدارت کے لئے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے (اے ایف پی)
ڈی سینٹیس ایلون ماسک کے ساتھ "ٹویٹر" کے ذریعے براہ راست انٹرویو کے دوران امریکی صدارت کے لئے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے (اے ایف پی)

ایک باخبر ذریعہ نے فرانسیسی پریس ایجنسی کو بتایا کہ ریپبلکن پارٹی کے رون ڈی سینٹیس نے ایلون ماسک کے ساتھ "ٹوئٹر" کے ذریعے براہ راست بات چیت کے دوران کہا کہ وہ سال 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا آج (بروز بدھ) اعلان کریں گے۔"ٹوئٹر" سروس کے مالک ماسک نے فوری طور پر اس خبر کی تصدیق کی اور انہوں نے "وال سٹریٹ جرنل" کو بتایا کہ "میں ڈی سینٹیس سے ملاقات کرنے جا رہا ہوں اور وہاں ایک بڑا اعلان ہو گا۔"شیڈول کے مطابق دونوں افراد کے درمیان بات چیت بدھ کے روز واشنگٹن کے وقت کے مطابق 18:00 بجے (22:00 GMT) پر ہونے والی ہے۔فلوریڈا کے گورنر ڈی سینٹیس کا شمار 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی جیتنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک اہم حریف ہیں۔یاد رہے کہ 2018 میں ٹرمپ، جو اس وقت صدر تھے، کی حمایت حاصل ہونے کے بعد، امریکی بحریہ کے سابق افسر (ڈی سینٹیس) کو ملک کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا کے گورنر کے لیے مشکل سے منتخب کیا گیا تھا، لیکن اس کے بعد انہوں نے خود کو سابق صدر سے دور کر لیا ہے اور تعلیم یا امیگریشن کے بارے میں اپنے انتہائی قدامت پسندانہ موقف کے ذریعے اپنی مقبولیت میں اضافہ کیا۔(...)

بدھ - 4 ذی القعدہ 1444 ہجری - 24 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16248]


واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے
TT

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

واشنگٹن روس کے خلاف اقدامات کے لیےکیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم پر دباؤ ڈال رہا ہے

ریاست ہائے متحدہ امریکہ کیمیاوی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم میں روس کے خلاف اعصابی گیس کے استعمال کیے جانے میں ملوث ہونے کے الزام میں مغربی ممالک کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، جیسا کہ واشنگٹن میں تنظیم کے نمائندے نے پیر کے روز فرانسیسی پریس ایجنسی کو بتایا ہے۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم شدہ اس تنظیم کے سفیر جوزف مانسو نے رواں ماہ ایک نئے پانچ سالہ روڈ میپ پر اتفاق میں تنظیم کی ناکامی کا ذمہ دار ماسکو کو ٹھہرایا ہے۔

تنظیم کی جانب سے "نوویچوک" نامی اعصابی گیس پر تحقیقات کی تکمیل کے بعد سے تنظیم میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ جب کہ یہ گیس سوویت دور کے دوران تیار کی گئی تھی، اور اسے 2020 میں روس میں حزب اختلاف کے الیکسی ناوالنی کے خلاف اور اس سے پہلے 2018 میں انگلینڈ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال کے خلاف استعمال کی گئی تھی۔(...)


بائیڈن اور میکارتھی آج قرض کی حد پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقات کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
TT

بائیڈن اور میکارتھی آج قرض کی حد پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقات کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی، جن کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے، نے کل بروز اتوار کو کہا کہ وہ آج پیر کے روز صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے اور قرض کی حد بڑھانے سے متعلق بات چیت کریں گے۔

"روئٹرز" کے مطابق، میکارتھی کا یہ اعلان ان کی واشنگٹن کے لیے واپسی کے دوران اتوار کے روز صدر کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے بعد ہے، جسے انہوں نے "نتیجہ خیز" کال قرار دیا تھا۔ میکارتھی، جو کہ ایوان میں ریپبلکنز کے رہنما بھی ہیں، نے کال کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ بحران کے حل کے لیے مثبت بات چیت ہو رہی ہے، اور ماہرین کی سطح پر دوبارہ بات چیت کا آغاز آج اتوار کے روز کیپیٹل کی عمارت میں ہوگا۔ یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے اس سے قبل ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے ٹیکس ترامیم متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اخراجات میں کمی پر آمادگی کا اظہار کیا تھا، لیکن انہوں نے حکومتی قرض کی حد کو بڑھانے کے لیے مذاکرات میں ریپبلکن کی حالیہ پیشکش کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔ جب کہ "وائٹ ہاؤس" نے ابھی تک بائیڈن اور میکارتھی کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بائیڈن نے جاپانی شہر ہیروشیما میں "جی -7" کے رکن سات بڑے صنعتی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد جانے سے قبل انہوں نے اشارہ کیا کہ "کانگریس" میں کچھ ریپبلکنز امریکہ کو اس کے قرضوں کے سبب ڈیفالٹر دیکھنا چاہتے ہیں، تاکہ تباہ کن نتائج کے سبب "ڈیموکریٹک پارٹی" سے تعلق رکھنے والا صدر اگلے سال ہونے والے انتخابات میں دوسری مدت کے لیے نہ جیت سکے۔ دوسری جانب یکم جون تک دو ہفتے سے بھی کم وقت باقی بچا ہے، جس کے بارے میں "امریکی وزارت خزانہ" نے خبردار کیا ہے کہ وفاقی حکومت اس کے بعد اپنے تمام قرضے ادا کرنے کے قابل نہیں رہے گی۔ (...)

پیر - 02 ذی القعدہ 1444 ہجری - 22 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16246]


امریکہ ایران پر زور دے رہا ہے کہ وہ مظاہرین کو پھانسی نہ دے

امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
TT

امریکہ ایران پر زور دے رہا ہے کہ وہ مظاہرین کو پھانسی نہ دے

امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر
امریکہ میں مہسا امینی کی ہلاکت پر ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کا منظر

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے جمعرات کے روز ایران پر زور دیا ہے کہ وہ تین افراد کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد نہ کرے جنہیں مہینوں پہلے ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے گزشتہ نومبر میں اصفہان شہر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد تہران کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے ماجد کاظمی، صالح میرہاشمی اور سعید یعقوبی کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا۔

پٹیل نے صحافیوں کو بتایا، "ہم ایرانی عوام اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان پھانسیوں پر عمل درآمد نہ کرے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ان افراد کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی شمار ہونے والے مقدمات کے تحت پھانسی دینا انسانی حقوق اور ایران سمیت ہر جگہ پر عزت و وقار کی عمومی بنیادوں کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔" ان کے نزدیک "یہ واضح ہے کہ ایرانی حکومت نے مہسا امینی کی ہلاکت کے ساتھ شروع ہونے والے مظاہروں سے کچھ نہیں سیکھا،" جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]


نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک

نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
TT

نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک

نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)
نائیجیریا پولیس (اے ایف پی)

مقامی پولیس اور وائٹ ہاؤس کے اہلکار کے مطابق، منگل کے روز جنوب مشرقی نائیجیریا میں امریکی قافلے کو نشانہ بنائے جانے والے مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے، جن میں کوئی امریکی شہری نہیں تھا۔پولیس کے ترجمان اکینگا توچکو نے کہا کہ"قافلے میں کوئی امریکی شہری شامل نہیں تھا۔" ترجمان نے نشاندہی کی کہ مسلح افراد نے ان کی گاڑی جلانے سے قبل "موبائل پولیس فورس کے دو اہلکاروں اور قونصل خانے کے دو افراد کو قتل کر دیا تھا۔"واشنگٹن میں امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے تصدیق کی کہ نائیجیریا میں ایک امریکی قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں کوئی امریکی شہری زخمی نہیں ہوا ہے۔ (۔۔۔)