بائیڈن اور میکارتھی آج قرض کی حد پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقات کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
TT

بائیڈن اور میکارتھی آج قرض کی حد پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقات کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی، جن کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے، نے کل بروز اتوار کو کہا کہ وہ آج پیر کے روز صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے اور قرض کی حد بڑھانے سے متعلق بات چیت کریں گے۔

"روئٹرز" کے مطابق، میکارتھی کا یہ اعلان ان کی واشنگٹن کے لیے واپسی کے دوران اتوار کے روز صدر کے ساتھ ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے بعد ہے، جسے انہوں نے "نتیجہ خیز" کال قرار دیا تھا۔ میکارتھی، جو کہ ایوان میں ریپبلکنز کے رہنما بھی ہیں، نے کال کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ بحران کے حل کے لیے مثبت بات چیت ہو رہی ہے، اور ماہرین کی سطح پر دوبارہ بات چیت کا آغاز آج اتوار کے روز کیپیٹل کی عمارت میں ہوگا۔ یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے اس سے قبل ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے ٹیکس ترامیم متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اخراجات میں کمی پر آمادگی کا اظہار کیا تھا، لیکن انہوں نے حکومتی قرض کی حد کو بڑھانے کے لیے مذاکرات میں ریپبلکن کی حالیہ پیشکش کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔ جب کہ "وائٹ ہاؤس" نے ابھی تک بائیڈن اور میکارتھی کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بائیڈن نے جاپانی شہر ہیروشیما میں "جی -7" کے رکن سات بڑے صنعتی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد جانے سے قبل انہوں نے اشارہ کیا کہ "کانگریس" میں کچھ ریپبلکنز امریکہ کو اس کے قرضوں کے سبب ڈیفالٹر دیکھنا چاہتے ہیں، تاکہ تباہ کن نتائج کے سبب "ڈیموکریٹک پارٹی" سے تعلق رکھنے والا صدر اگلے سال ہونے والے انتخابات میں دوسری مدت کے لیے نہ جیت سکے۔ دوسری جانب یکم جون تک دو ہفتے سے بھی کم وقت باقی بچا ہے، جس کے بارے میں "امریکی وزارت خزانہ" نے خبردار کیا ہے کہ وفاقی حکومت اس کے بعد اپنے تمام قرضے ادا کرنے کے قابل نہیں رہے گی۔ (...)

پیر - 02 ذی القعدہ 1444 ہجری - 22 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16246]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]