ریاست ہائے متحدہ امریکہ کیمیاوی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم میں روس کے خلاف اعصابی گیس کے استعمال کیے جانے میں ملوث ہونے کے الزام میں مغربی ممالک کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، جیسا کہ واشنگٹن میں تنظیم کے نمائندے نے پیر کے روز فرانسیسی پریس ایجنسی کو بتایا ہے۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم شدہ اس تنظیم کے سفیر جوزف مانسو نے رواں ماہ ایک نئے پانچ سالہ روڈ میپ پر اتفاق میں تنظیم کی ناکامی کا ذمہ دار ماسکو کو ٹھہرایا ہے۔
تنظیم کی جانب سے "نوویچوک" نامی اعصابی گیس پر تحقیقات کی تکمیل کے بعد سے تنظیم میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ جب کہ یہ گیس سوویت دور کے دوران تیار کی گئی تھی، اور اسے 2020 میں روس میں حزب اختلاف کے الیکسی ناوالنی کے خلاف اور اس سے پہلے 2018 میں انگلینڈ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال کے خلاف استعمال کی گئی تھی۔(...)