اگر امریکی ایوان نمائندگان نے قرض کی حد کے معاہدے کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تو کیا ہوگا؟

امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
TT

اگر امریکی ایوان نمائندگان نے قرض کی حد کے معاہدے کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا تو کیا ہوگا؟

امریکی اسپیکر کیون میکارتھی
امریکی اسپیکر کیون میکارتھی

وائٹ ہاؤس نے قرض کی حد کو بڑھانے کے حوالے سے ایک معاہدے کو تیزی سے منظور کرنے پر زور دیا کیونکہ تشویشناک ڈیڈ لائن پیر 5 جون کو پہنچنے کو ہے، جس سے امریکہ کو اپنے قرضوں میں نادہندہ ہونے کا خطرہ ہے۔ صدر جو بائیڈن نے بدھ کی صبح اپنے اعلی اقتصادی حکام کو قانون سازوں سے ملاقات کے لیے کیپیٹل بھیجا۔ دریں اثنا، ہاؤس کے اسپیکر کیون میکارتھی نے ساتھی ریپبلکنز سے رابطے جاری رکھے تاکہ وہ بل کو منظور کرنے پر زور دے سکیں۔ایک طرف قدامت پسند ریپبلکن نمائندوں اور دوسری طرف لبرل ڈیموکریٹک نمائندوں کی مخالفت پر مسلسل ڈرامے اور تنازعات کے درمیان ایوان نمائندگان نے گذشتہ کل (بدھ) رات 8:30 بجے قرض کی حد میں اضافے کے بل پر ووٹ ڈالے تاکہ وزارت خزانہ کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ سے پہلے ووٹ کے بعد اس بل کو سینیٹ بھیجا جا سکے۔کیونکہ یہ امریکی معیشت اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں پر تباہ کن ناکامی اور زبردست معاشی اثرات سے خبردار کرتا ہے۔(...)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]