امریکی وزیر انصاف کو برطرف کرنے کی کوشش

امریکی وزیر انصاف کو برطرف کرنے کی کوشش
TT

امریکی وزیر انصاف کو برطرف کرنے کی کوشش

امریکی وزیر انصاف کو برطرف کرنے کی کوشش

ریپبلکنز نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو "ٹیکس چوری" اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزامات کے اعلان کے بعد اس کیس میں امریکی وزارت انصاف پر "تحقیقات کے دوران ملی بھگت اور مداخلت" کرنے کا الزام لگایا اور معاہدہ طے کرنے کے بعد اس نے الزامات کو کم کرنے کے لیے کیس میں پراسیکیوٹر ڈیوڈ ویس سے بات کی۔

ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر کیون میکارتھی نے خبردار کیا کہ اگر وہ ریپبلکنز کے مطالبات پر تحقیقات کی پیشرفت اور اس کے پس منظر کے بارے میں "اطمینان بخش" جواب نہیں دیتے، تو ان الزامات کی بنیاد پر وزیر انصاف میرک گارلینڈ کو برطرف کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا جائے گا۔

ریپبلکن اپنے الزامات کا انحصار امریکی ٹیکس اتھارٹی میں لیک کرنے والوں نے جو کچھ کہا ان کے بیانات پر کرتے ہیں، جب کہ کچھ تفتیش کار "ہنٹر بائیڈن کے خلاف ٹیکس چوری کی وجہ سے مزید مضبوط الزامات دائر کرنا چاہتے تھے، لیکن وزارت انصاف نے مداخلت کی اور اس نقطہ نظر کو مسترد کر دیا۔"(...)

منگل-09ذوالحج 1444 ہجری، 27 جون 2023، شمارہ نمبر[16282]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]