واشنگٹن کی سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر مذمت

28 جون 2023 کو سویڈن میں سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر مظاہرین کے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے دوران پولیس افسران لوگوں کے ردعمل کے بعد مداخلت کر رہے ہیں
28 جون 2023 کو سویڈن میں سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر مظاہرین کے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے دوران پولیس افسران لوگوں کے ردعمل کے بعد مداخلت کر رہے ہیں
TT

واشنگٹن کی سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر مذمت

28 جون 2023 کو سویڈن میں سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر مظاہرین کے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے دوران پولیس افسران لوگوں کے ردعمل کے بعد مداخلت کر رہے ہیں
28 جون 2023 کو سویڈن میں سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر مظاہرین کے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے دوران پولیس افسران لوگوں کے ردعمل کے بعد مداخلت کر رہے ہیں

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کل بروز جمعرات کہا کہ وہ سویڈن میں ایک مسجد کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتا ہے، اس نے مزید کہا کہ مظاہرے کے لیے اجازت نامہ جاری کرنا آزادی اظہار کی حمایت ہے نہ کہ اس اقدام کی حمایت جو کیا گیا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میٹ ملر نے صحافیوں کو دی جانے والی یومیہ بریفنگ میں کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ مظاہرے نے "خوف کا ماحول" پیدا کیا ہے جو مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے افراد کی مذہبی آزادی کو متاثر کرے گا۔

جمعہ 12 ذی الحج 1444 ہجری - 30 جون 2023ء شمارہ نمبر [16285]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]