واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ فوجی رابطے بحال کرنے کی دعوت دے رہا ہے

کل جکارتہ میں بلنکن اور وانگ یی کے درمیان ملاقات کا منظر (اے ایف پی)
کل جکارتہ میں بلنکن اور وانگ یی کے درمیان ملاقات کا منظر (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ فوجی رابطے بحال کرنے کی دعوت دے رہا ہے

کل جکارتہ میں بلنکن اور وانگ یی کے درمیان ملاقات کا منظر (اے ایف پی)
کل جکارتہ میں بلنکن اور وانگ یی کے درمیان ملاقات کا منظر (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعرات کے روز جکارتہ میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن (آسیان) کے اجلاس کے موقع پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی کے ساتھ ملاقات میں بیجنگ سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اور چین کی فوجوں کے درمیان روابط کو "فوری طور پر" بحال کرے۔ اسی طرح "مائیکرو سافٹ" کمپنی کی جانب سے چین کے خلاف نئے الزامات کے دو دن بعد اعلیٰ امریکی سفارت کار نے چینی اہلکار کو الیکٹرانک پائریسی کے اثرات سے بھی خبردار کیا۔

بلنکن نے مسکراتے ہوئے وانگ کو کہا: "آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی،" انہوں نے جکارتہ کے ایک ہوٹل میں امریکی اور چینی میڈیا کے سامنے مصافحہ بھی کیا، جب کہ ان کی یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہی۔

ایک سینئر امریکی اہلکار نے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ بلنکن نے وانگ کو خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن امریکی سرکاری اداروں کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لیے ہیکرز کو "ذمہ دار" ٹھہرائے گا۔

اہلکار کے مطابق، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، کہ بلنکن نے کہا: "واضح طور پر... کوئی بھی کاروائی جو امریکی حکومت، امریکی کمپنیوں اور امریکی شہریوں کو نشانہ بنائے وہ ہمارے لیے گہری تشویش کا باعث ہے اور ہم اس کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔" اس امریکی اہلکار نے کسی حد تک چین کا اس میں ملوث ہونے کا براہ راست الزام نہیں لگایا۔(...)

جمعہ 26 ذی الحج 1444 ہجری - 14 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16299]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]